Skip to content

پاکستانی شارٹ فلم نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کر ليا

  • by

ماحولیاتی تبدیلی پر بننے والی مختصر پاکستانی فلم ’پسون‘ نے انٹرنیشنل گرلز امپیکٹ ورلڈ فلم فیسٹیول میں پہلا انعام اپنے نام کرلیا۔

مختصر فلم ’پسون ‘ کی فلم ساز سارہ جہاں خان مین فیلڈ کالج آکسفورڈ یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، سارہ کی فلم ’پسون ‘ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے بنائی جانے والی فلم، ضلع دیر سے تعلق رکھنے والی ماحولیاتی تحفظ کی سرگرم نوجوان سماجی کارکن منال شاد پر مبنی ہے۔

’پسون ‘ پشتو زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں کسی مقصد کے لیے اٹھنا۔ 

موجودہ دور میں جہاں نوجوان دنیا میں اپنی عقل و ذہانت سے اس کی راہیں بدل رہے ہیں تو سارہ نے بھی منال کی کہانی کو شیئر کرنا چاہا جسے پاکستان کے ایک چھوٹے گاؤں کی ماحولیاتی تبدیلی کےحوالے سے خدشات ہیں۔ 

فلم میں منال کی صورت میں ان تمام نوجوانوں کی آواز کو سراہا گیا جنہیں موسمیاتی تبدیلی کی تحریک میں بین الاقوامی سطح پرنظر انداز کیا جاتا ہے۔

سارہ کا اپنی عالمی ایوارڈ یافتہ فلم کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں دیر کی منال کے بارے میں جیسے ہی پتہ چلا تو انہوں نے فوراً ہی منال تک رسائی ممکن بناتے ہوئے ان کے گھر کچھ روز قیام کیا، منال کے اسکول کا دورہ کیا اور فلم کی عکسبندی کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سےگریٹا تھنبرگ جیسے افراد پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں، انہیں دیکھتے ہوئے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک سے ماحولیاتی تحفظ کے نوجوان کارکن کو آواز بننا ضروری سمجھا۔

روانی سے پشتو بولنے والی سارہ نے بہت خوبصورتی سے منال کی باتوں کا ترجمہ کیا اور فلمی انداز میں ڈھالا ، سارہ کا کہنا تھا کہ اس مختصر فلم کو بنانے میں انہیں بہت سے چیلنجز درپیش تھے جس میں سب سے اہم کسی نئے اور نا واقف خطے میں سفر کرنا اور فلم بندی کرنا تھا۔

عالمی ایوارڈ اپنے نام کرنے والی سارہ نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ وہ اپنی فلم کے ذریعے پاکستانی نوجوان کی آواز اجاگر کرنے میں حصہ دار بنیں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی کہانیاں زندگی کو متاثر کرنے اور دنیا کو بدلنے کی طاقت رکھتی ہیں۔

اس فلم نے بین الاقوامی گرلز امپیکٹ ورلڈ فلم فیسٹیول میں پہلا انعام جیتا ہے جو فلم کے ذریعے نوجوانوں کی آواز بنتا ہےتاکہ پوری دنیا میں خواتین اور لڑکیوں کو درپیش اہم مسائل کو اجاگر کیا جاسکے۔

Tags:

Leave a Reply

Discover more from Overseas Pakistani Friends

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading